اہلِ بیتؑ کی تاریخ

حضرت محمدﷺ کی ولادت مبارکہ

🌙 پرانا مکہ، خاموش رات، اور آسمان پر بے چینی

570 عیسوی کا ایک سرد رات کا منظر ہے۔ عرب کے ریگستان میں شام کے سائے گہرے ہو چکے ہیں۔ مکہ کی گلیاں پرسکون ہیں، مگر فضا میں ایک خاص بے چینی ہے۔ کعبہ خاموش کھڑا ہے، مگر وقت کے پردے میں کچھ عظیم ہونے والا ہے۔ لوگ سو رہے ہیں، مگر آسمان جاگ رہا ہے۔

اسی رات، ایک کمزور، مگر باوقار عورت، حضرت آمنہ بنت وہب، قبیلہ بنو زہرہ سے، اپنے کمرے میں تنہا بیٹھی ہیں۔ ان کے شوہر عبداللہ بن عبدالمطلب، جو ان کی شادی کے کچھ ہی دنوں بعد تجارت کے سفر پر گئے تھے، اب اس دنیا میں نہیں رہے۔

مگر حضرت آمنہ کے دل میں ایک سکون ہے — ایک روشنی ہے جسے وہ خود بھی بیان نہیں کر سکتیں۔


"ایک نور جو شام تک پھیل گیا”

حضرت آمنہ بعد میں خود بیان فرماتی ہیں:

"جب میں نے اسے (محمد ﷺ) جنم دیا، تو میرے جسم سے ایک نور نکلا، جو اتنا روشن تھا کہ اس نے شام کے محلات کو منور کر دیا۔ میں نے آسمان پر ایک ایسا ستارہ دیکھا جو پہلے کبھی نہ دیکھا تھا۔”

یہ نور صرف جسمانی روشنی نہ تھی، بلکہ ہدایت، علم، اور سچائی کا آغاز تھا۔


🕋 قریش کا قبیلہ، اور عبدالمطلب کی دعا

باہر صحن میں، حضرت عبدالمطلب، مکہ کے قریشی سردار، کعبہ کے سائے میں کھڑے دعائیں کر رہے ہیں۔ انھیں اطلاع ملی ہے کہ ان کے بیٹے عبداللہ کا بیٹا پیدا ہوا ہے۔ وہ فورا ً شعبِ بنی ہاشم کی طرف روانہ ہوتے ہیں۔

بچے کو دیکھتے ہی ان کے لبوں پر صرف ایک جملہ ہوتا ہے:

"اس کا نام محمد رکھوں گا — تاکہ وہ زمین و آسمان میں تعریف کیا جائے۔”

یہ نام عرب میں نیا تھا، انوکھا تھا، لیکن عبدالمطلب جانتے تھے کہ یہ بچہ عام نہیں، یہ اللہ کی طرف سے ایک امانت ہے۔


🔥 دوسری دنیا میں ہلچل — فارس، روم، اور آتش کدہ

اسی رات، فارس (ایران) میں ایک قدیم آتش کدہ، جس کی آگ ہزار سال سے مسلسل جل رہی تھی — بغیر کسی ظاہری وجہ کے بجھ جاتی ہے۔

سواح کی جھیل خشک ہو جاتی ہے، جو بت پرستوں کے لیے مقدس مانی جاتی تھی۔

کسریٰ (فارس کے بادشاہ) کے محل میں زلزلہ آتا ہے، اور چودہ محرابیں گر جاتی ہیں۔

علمائے فارس حیران ہیں — آسمان پر ستارے ایک نیا نقشہ بنا رہے ہیں۔ وہ سمجھ چکے ہیں: کچھ بڑا ہو چکا ہے۔


🌾 مکہ کا اندھیرا، اور محمد ﷺ کی آمد

مکہ اس وقت ظلمت کا گڑھ تھا۔ یتیموں پر ظلم، عورتوں کی عزت کی پامالی، سود، قتل و غارت — سب عام تھا۔

اسی مکہ میں ایک ایسا بچہ آیا ہے، جس کی ماں اکیلی ہے، باپ کا سایہ نہیں، مگر آسمان گواہ ہے کہ یہ یتیم نہیں، یہ رحمت ہے۔


🍼 حضرت حلیمہ سعدیہ کا سفر

جب عرب میں رواج تھا کہ بچوں کو دیہات کی عورتوں کے حوالے کیا جاتا، تاکہ وہ صاف فضا میں پرورش پائیں — تو حضرت حلیمہ سعدیہ جو بنی سعد قبیلے سے تھیں، مکہ آئیں۔

ان کے پاس سواری کمزور تھی، دودھ خشک تھا، مگر جیسے ہی انھوں نے محمد ﷺ کو اپنی گود میں لیا:

"میری سواری تیز ہو گئی، دودھ آ گیا، اور میرے گھر میں برکت ہی برکت ہو گئی۔”


📚 تاریخی اہمیت اور حوالہ جات

یہ واقعات صرف کہانی نہیں، بلکہ سیرت ابن ہشام، دلائل النبوۃ، طبقات ابن سعد جیسے معتبر کتب میں تفصیل سے محفوظ ہیں۔


❤️ اختتامیہ: روشنی کا ظہور

حضرت محمد ﷺ کی ولادت کسی عام انسان کی آمد نہ تھی — یہ اللہ کا پیغام تھا کہ:

"اب ظلم نہیں چلے گا۔ اب نور، رحم، عدل، اور سچائی کا دور شروع ہوگا۔”