قرآن کی تلاوت سے جنات مسلمان ہوئے
اسلامی تاریخ میں کئی ایسے حیرت انگیز واقعات ہیں جو انسان کو اللہ کی قدرت اور قرآن کی تاثیر پر یقین دلاتے ہیں۔ ان میں سے ایک واقعہ قرآن کی تلاوت سے جنات مسلمان ہوئے کا ہے، جس کا ذکر خود قرآن مجید کی سورہ الأحقاف اور سورہ الجن میں موجود ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایمان افروز ہے بلکہ اس میں ہمارے لیے کئی اہم اسباق بھی پوشیدہ ہیں۔
واقعہ کی تفصیل | جنات کا قرآن سننا
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب نبی کریم ﷺ طائف سے واپس تشریف لا رہے تھے۔ طائف کا سفر نہایت دشوار تھا؛ آپ ﷺ کو اہلِ طائف نے پتھر مارے، گالیاں دیں، اور آپ ﷺ کا دل بہت غمگین تھا۔ ایسے حالات میں، جب نبی ﷺ مکہ واپس لوٹ رہے تھے، اللہ تعالیٰ نے ایک غیر مرئی مخلوق یعنی جنات کے ایک گروہ کو آپ کی طرف متوجہ کیا۔
نبی کریم ﷺ فجر کے وقت نماز اور قرآن کی تلاوت میں مشغول تھے۔ جنات نے جب قرآن سنا تو وہ حیران رہ گئے۔ ان پر قرآن کے کلام کا ایسا اثر ہوا کہ وہ رک گئے، غور سے سنا، اور پھر ایمان لے آئے۔
قرآن کی تائید – سورہ الأحقاف اور سورہ الجن
اللہ تعالیٰ نے اس واقعے کو سورہ الأحقاف آیت 29 تا 32 میں یوں بیان فرمایا:
"اور جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو تمہاری طرف متوجہ کیا تاکہ قرآن سنیں، تو جب وہ اس کے پاس حاضر ہوئے تو (آپس میں) کہنے لگے: خاموش ہو جاؤ، پھر جب وہ ختم ہو گیا تو اپنی قوم کی طرف واپس گئے تاکہ انہیں خبردار کریں۔”
اسی طرح سورہ الجن میں بھی جنات کی گفتگو بیان کی گئی ہے:
"کہو: میری طرف وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے قرآن سنا اور کہا: بے شک ہم نے ایک عجیب قرآن سنا، جو راہ راست دکھاتا ہے، تو ہم اس پر ایمان لائے۔”
جنات کی دعوتِ ایمان
جنات نے صرف خود ایمان نہیں لایا بلکہ اپنی قوم کو بھی خبردار کیا۔ انہوں نے جا کر اپنی قوم سے کہا کہ:
"ہم نے ایک ایسا کلام سنا ہے جو حق اور ہدایت کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ تم بھی اس پر ایمان لاؤ۔”
یہ ایک روشن مثال ہے کہ قرآن کی تلاوت سے جنات مسلمان ہوئے اور پھر وہ دوسروں کے لیے بھی ہدایت کا ذریعہ بنے۔
اس واقعے سے ملنے والے اسباق
1. قرآن کی تاثیر ہر مخلوق پر
قرآن صرف انسانوں کے لیے نہیں، بلکہ تمام مخلوقات کے لیے ہدایت ہے۔ جنات جیسی پوشیدہ مخلوق پر بھی قرآن کا گہرا اثر ہوا۔
2. دعوت ہر حالت میں جاری رہنی چاہیے
نبی ﷺ طائف جیسے تکلیف دہ سفر کے بعد بھی قرآن کی تلاوت میں مشغول تھے، اور اسی تلاوت سے جنات ایمان لائے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں ہر حالت میں اللہ کے پیغام کو عام کرنا چاہیے۔
3. اللہ کی مدد غیر متوقع ذرائع سے
جب انسان مکمل طور پر مایوس نظر آتا ہے، اللہ تعالیٰ ایسی مدد بھیجتا ہے جو عقل سے بالاتر ہوتی ہے۔ جیسے جنات کا ایمان لانا، نبی ﷺ کے لیے تسکین اور تقویت کا باعث بنا۔
نتیجہ
قرآن کی تلاوت سے جنات مسلمان ہوئے – یہ واقعہ ہمیں قرآن کی عظمت، نبی ﷺ کی دعوت کے اخلاص، اور اللہ کی قدرت پر یقین دلاتا ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اللہ جسے چاہے ہدایت دے سکتا ہے، چاہے وہ انسان ہو یا جن۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن کی تلاوت کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور اس کے پیغام کو دوسروں تک پہنچائیں، تاکہ ہم بھی ہدایت کے ان چراغوں میں شامل ہو سکیں جنہوں نے اندھیروں میں روشنی پھیلائی۔