اہلِ بیتؑ کی تاریخ

ہجرت مدینہ: قریش کی سازش، غار ثور کے معجزات اور مدینہ منورہ میں استقبال کی مکمل داستان

ہجرت مدینہ: اسلام کی تاریخ کا عظیم نقطہ

ہجرت مدینہ محض ایک سفر نہیں بلکہ اسلام کی تاریخ کا وہ عظیم واقعہ ہے جس نے دنیا کی تاریخ کا دھارا بدل دی۔ یہ وہ مقدس سفر تھا جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو کفار قریش کے مظالم سے نجات دلا کر ایک آزاد اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی۔

ارشاد باری تعالیٰ:
إِلَّا تَنْصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللَّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ كَفَرُوا ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا
(سورۃ التوبہ: 40)

ترجمہ: "اگر تم نے ان (رسول) کی مدد نہ کی تو (کوئی بات نہیں) بیشک اللہ نے ان کی مدد فرما دی جب کافروں نے انہیں (مکہ سے) نکالا تو وہ دو میں سے دوسرے تھے، جب وہ دونوں غار میں تھے، جب وہ اپنے ساتھی سے فرما رہے تھے: غم نہ کرو، بیشک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔”

قریش کی ہولناک سازش: دارالندوہ کا تاریخی اجلاس

جب قریش کو معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ ہجرت کرنے والے ہیں تو ان کی نیندیں حرام ہو گئیں۔ انہوں نے دارالندوہ میں ایک ہنگامی اجلاس بلایا جس میں تمام قبائل کے سرداروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں موجود مشہور سردار:
1. ابوجہل بن ہشام
2. ابولہب بن عبدالمطلب
3. عقبہ بن ابی معیط
4. نضر بن حارث
5. امیہ بن خلف
6. ولید بن مغیرہ

سازش کے مراحل:
1. ابوجہل کا مشورہ: "ہم انہیں زنجیروں سے جکڑ کر قید کر دیں”
2. ابولہب کا اعتراض: "قید کرنے سے وہ اور بھی زیادہ مقبول ہو جائیں گے”
3. ابوالبختری کا تجویز: "ہم انہیں ملک بدر کر دیں”
4. ابوجہل کی آخری تجویز: "ہر قبیلہ سے ایک نوجوان لیا جائے اور سب مل کر ایک ہی وقت میں حملہ کر کے انہیں قتل کر دیں”

قرآنی بیان:
وَإِذْ يَمْكُرُ بِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِيُثْبِتُوكَ أَوْ يَقْتُلُوكَ أَوْ يُخْرِجُوكَ ۚ وَيَمْكُرُونَ وَيَمْكُرُ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ
(سورۃ الانفال: 30)

ترجمہ: "اور (وہ وقت یاد کریں) جب کافر آپ کے بارے میں سازش کر رہے تھے کہ آپ کو قید کر دیں یا قتل کر دیں یا (ملک بدر) نکال دیں۔ وہ سازش کرتے ہیں اور اللہ (بھی) سازش کرتا ہے اور اللہ سب سے بہتر سازش کرنے والا ہے۔”

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حکمت عملی: علی المرتضیٰ کی قربانی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے حکم سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اپنے بستر پر سونے کا حکم دیا۔ آپ نے اپنی چادر حضرت علی کو پہنائی اور خود گھر سے نکل گئے۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی قربانی کے مناظر:
1. رات کے اندھیرے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گھر سے نکلنا
2. حضرت علی کا بستر رسول پر لیٹنا
3. کفار کا گھر کا محاصرہ کرنا
4. صبح کو حضرت علی کا بستر سے اٹھنا

حدیث مبارک:
فَوَ اللَّهِ مَا نَامُوْا وَلَا اطْمَأْنُّوْا وَلَا سَكَنُوْا لَيْلَتَهُمْ تِلْكَ بِحِسَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
(صحیح البخاری)

ترجمہ: "اللہ کی قسم! وہ (کفار) اس رات نہ سو سکے، نہ انہیں چین ملا اور نہ ہی سکون، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حساب سے۔”

غار ثور کے معجزات: تین راتوں کی پُراسرار داستان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ غار ثور پہنچے۔ یہاں وہ تین راتیں قیام پذیر رہے۔

غار میں پیش آنے والے واقعات:
1. عنکبوت کا جالا: اللہ نے ایک عنکبوت کو حکم دیا کہ وہ غار کے منہ پر جالا بنا دے
2. کبوتر کا گھونسلا: ایک کبوتری نے غار کے منہ پر گھونسلا بنا لیا
3. درخت کا اگ آنا: ایک درخت نے خود بخود غار کے منہ پر اگ آ کر راستہ روک لیا

حضرت ابوبکر کی پریشانی اور رسول اللہ کا تسلی دینا:
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "یا رسول اللہ! اگر ان میں سے کوئی اپنے پاؤں کے نیچے دیکھ لے تو ہمیں ضرور دیکھ لے گا۔”
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "يَا أَبَا بَكْرٍ مَا ظَنُّكَ بِاثْنَيْنِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا”
(صحیح مسلم)

ترجمہ: "اے ابوبکر! تمہارا دو آدمیوں کے بارے میں کیا خیال ہے جن کا تیسرا اللہ ہے۔”

سراقہ بن مالک کا واقعہ: ایک تعاقب کی داستان
سراقہ بن مالک نے انعام کی لالچ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیچھا کیا۔ جب وہ قریب پہنچا تو اس کا گھوڑا زمین میں دھنس گیا۔

سراقہ اور رسول اللہ کے درمیان مکالمہ:
سراقہ: "میں سراقہ بن مالک ہوں، میں آپ کو پکڑنے آیا تھا”
رسول اللہ: "تمہارا کیا ارادہ ہے؟”
سراقہ: "میں معافی چاہتا ہوں، میں واپس چلا جاتا ہوں”

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا:
"اللَّهُمَّ اكْفِنَاهُ بِمَا شِئْتَ”
(سیرت ابن ہشام)

ترجمہ: "اے اللہ! جو چاہے اس کے ذریعے ہمیں اس سے بچا لے۔”

مدینہ منورہ میں استقبال:

تاریخ کے سب سے خوبصورت مناظر
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو شہر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ انصار نے نعتیں پڑھتے ہوئے آپ کا استقبال کیا۔

استقبال کے مناظر:
1. نعتیں اور قصائد:
"طلع البدر علينا من ثنيات الوداع”
ترجمہ: "ہم پر چاند طلوع ہوا ہے ثنیۃ الوداع سے”
2. خواتین کا جوش و خروش: مدینہ کی خواتین نے گیت گا کر استقبال کیا
3. بچوں کی خوشی: ہر گلی کوچے میں بچے "یا رسول اللہ! یا رسول اللہ!” کے نعرے لگا رہے تھے

مسجد نبوی کی تعمیر:

اسلام کے مرکز کی بنیاد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے مسجد نبوی کی بنیاد رکھی۔ آپ خود بھی مزدوروں کے ساتھ کام کرتے تھے۔

مسجد تعمیر کے مراحل:
1. جگہ کا انتخاب: حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے گھر کے قاقع
2. تعمیر کے کام: صحابہ کرام نے بڑے جوش و خروش سے کام کیا
3. رسول اللہ کا حصہ: آپ خود پتھر اٹھاتے اور تعمیر میں حصہ لیتے

حدیث مبارک:
"مَنْ بَنَى مَسْجِدًا لِلَّهِ بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ”
(صحیح البخاری)

ترجمہ: "جس نے اللہ کے لیے مسجد بنائی، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔”

ہجرت کے روحانی پہلو:

اللہ کی نصرت اور حمایت
ہجرت مدینہ درحقیقت اللہ کی نصرت اور حمایت کی زندہ مثال ہے۔ ہر قدم پر اللہ کی مدد اور رہنمائی نظر آتی ہے۔

قرآنی آیات:
وَجَعَلْنَا مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدًّا وَمِنْ خَلْفِهِмْ سَدًّا فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ
(سورۃ یٰسین: 9)

ترجمہ: "اور ہم نے ان کے آگے ایک دیوار بنا دی اور ان کے پیچھے ایک دیوار بنا دی، پھر ہم نے ان پر پردہ ڈال دیا تو وہ دیکھ نہیں سکتے۔”

ہجرت سے حاصل ہونے والے سبق

1. اللہ پر توکل: ہر مشکل میں اللہ پر بھروسہ رکھنا
2. صبر و استقامت: مشکلات میں ثابت قدم رہنا
3. قربانی کی روح: دین کے لیے قربانی دینا
4. اتحاد و اتفاق: مل کر کام کرنے کی اہمیت

 آخر میں دعا

"اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی سَیِّدِنَا إِبْرَاهِیمَ وَعَلٰی اٰلِ سَیِّدِنَا إِبْرَاهِیمَ إِنَّکَ حَمِیدٌ مَّجِیدٌ”

ترجمہ:

"اے اللہ! ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما، جیسے تو نے ہمارے آقا حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمائی۔ بے شک تو بڑی تعریف والا اور بڑی بزرگی والا ہے۔”

ماخذ و مراجع:     1. صحیح البخاری       2. صحیح مسلم        3. سیرت ابن ہشام     4. الطبقات الکبریٰ      5. تاریخ طبری       6. الرحیق المختوم       7. زاد المعاد       8. القرآن الکریم
ہمیں سوشل میڈیا پر فالو کریں۔

Leave a Comment